خوئے طلب کا دل سے بتانا کچھ اور ہے
خوئے طلب کا دل سے بتانا کچھ اور ہے
عبدالرشید خان کیفی مہکاری
MORE BYعبدالرشید خان کیفی مہکاری
خوئے طلب کا دل سے بتانا کچھ اور ہے
خودداریوں کا اپنی تقاضا کچھ اور ہے
سیماب اور برق کی بیتابیاں بجا
لیکن دل و جگر کا مچلنا کچھ اور ہے
مانا شفق میں سرخی ہے مستی شراب میں
لیکن ترے شباب کا نقشہ کچھ اور ہے
مانا کہ ماہ و انجم و گل ہیں بہت حسیں
لیکن مری نگاہ نے دیکھا کچھ اور ہے
اب کیف و انبساط سے کیفیؔ مجھے غرض
لذت کش الم ہوں تمنا کچھ اور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.