خوب ہے خوب اڑا اے شب فرقت کے مزے
خوب ہے خوب اڑا اے شب فرقت کے مزے
لطف ہر حال میں دیتے ہیں محبت کے مزے
غیر کیا جانے بھلا عیش کے عشرت کے مزے
ہاں مصیبت سے ہوا کرتے ہیں راحت کے مزے
عیش کرتے ہیں جدائی میں بھی ہجراں دیدہ
رات دن لوٹتے ہیں آپ کی حسرت کے مزے
آپ کیا پوچھتے ہیں حال دل زار مرا
تلخ کرتے ہیں شکایت کو مروت کے مزے
جمع رکھتا ہوں ہزاروں درم داغ جگر
یہ بدولت تری غربت میں ہیں دولت کے مزے
عیش و آرام طلب لوگ انہیں کیا جانیں
ہم سے پوچھے کوئی آفت کے مصیبت کے مزے
منہ سے انکار ہے آنکھوں سے ہے اقرار وصال
دل سے پوچھیں تری شوخی و شرارت کے مزے
یا شب وصل میں لوٹے ہیں مزے خجلت کے
یا ملے لطفؔ کو دیدار میں غیرت کے مزے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.