خوب موسم نے نقش چھوڑے ہیں
خوب موسم نے نقش چھوڑے ہیں
پھول بوئے تھے خار توڑے ہیں
اب سمندر وہاں کرے سجدے
ہم نے دامن جہاں نچوڑے ہیں
رکھ کے جلتے دیے منڈیروں پر
ہم نے رشتے ہوا سے جوڑے ہیں
ہر طرف ہے ہجوم سایوں کا
آدمی تو جہاں میں تھوڑے ہیں
ہیں سراسیمہ گردشیں مجھ سے
میں نے رخ حادثوں کے موڑے ہیں
روشنی گھر کی چھت پہ رہتی ہے
چاند تاروں نے نقش چھوڑے ہیں
بارہا میرے سامنے طارقؔ
ساری دنیا نے ہاتھ جوڑے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.