خوباں کے بیچ جاناں ممتاز ہے سراپا
خوباں کے بیچ جاناں ممتاز ہے سراپا
انداز دلبری میں اعجاز ہے سراپا
پل پل مٹک کے دیکھے ڈگ ڈگ چلے لٹک کے
وہ شوخ چھل چھبیلا طناز ہے سراپا
ترچھی نگاہ کرنا کترا کے بات سننا
مجلس میں عاشقوں کی انداز ہے سراپا
نینوں میں اس کی جادو زلفاں میں اس کی پھاندا
دل کے شکار میں وہ شہباز ہے سراپا
غمزہ نگہ تغافل انکھیاں سیاہ و چنچل
یا رب نظر نہ لاگے انداز ہے سراپا
اس کے خرام اوپر طاؤس مست ہے گا
وہ میر دل ربابی طناز ہے سراپا
کشت امید کرتا سرسبز سبزۂ خط
انجام حسن اس کا آغاز ہے سراپا
وقت نظارہ فائزؔ دل دار کا یہی ہے
بستر نہیں بدن پر تن باز ہے سراپا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.