Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوبیوں خامیوں اچھی بری عادات سمیت

شمامہ افق

خوبیوں خامیوں اچھی بری عادات سمیت

شمامہ افق

MORE BYشمامہ افق

    خوبیوں خامیوں اچھی بری عادات سمیت

    بول منظور ہوں میں سارے تضادات سمیت

    جھانک سکتے ہو اگر نیند کی وادی سے پرے

    دیکھ سکتے ہو مجھے خواب و خیالات سمیت

    بوڑھے برگد کے جھکے شانے بتاتے ہیں مجھے

    اس نے ڈھویا ہے کہانی کو روایات سمیت

    پیڑ کا سایہ نہیں پھل بھی ضرورت ہے مری

    دل بھی درکار ہے تیرا مجھے دن رات سمیت

    جتنی دنیاؤں کو تم ڈھونڈ رہے ہو باہر

    میرے کمرے میں ہیں بند ارض و سماوات سمیت

    شہر والوں کو پرکھنا کوئی مشکل تو نہیں

    باتوں باتوں ہی میں کھل جاتے ہیں اوقات سمیت

    اس کے چھوتے ہی بدن ایسے چمک اٹھتا ہے

    جیسے جل اٹھے کوئی شہر مضافات سمیت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے