خوگر جور پہ تھوڑی سی جفا اور سہی
خوگر جور پہ تھوڑی سی جفا اور سہی
اس قدر ظلم پہ موقوف ہے کیا اور سہی
خوف غماز عدالت کا خطر دار کا ڈر
ہیں جہاں اتنے وہاں خوف خدا اور سہی
عہد اول کو بھی اچھا ہے جو پورا کر دو
تم وفادار ہو تھوڑی سی وفا اور سہی
جس نے ہنگامہ عدالت کا تری دیکھا ہے
اس گنہ گار کو اک روز جزا اور سہی
کشور کفر میں کعبہ کو بھی شامل کر لو
سیر ظلمات کو تھوڑی سی فضا اور سہی
بندگی میں تری سہتے ہی ہیں لو کی لپٹیں
چند دن کے لیے دوزخ کی ہوا اور سہی
دین و دل جا ہی چکا جان بھی جاتی ہے تو جائے
ترکش کفر میں اک تیر قضا اور سہی
رب عزت کے لیے بھی کوئی رہنے دو خطاب
تم خداوند ہی کہلاؤ خدا اور سہی
حکم حاکم نہ سہی مرگ مفاجات سے کم
مالک الملک پہ ایماں کی سزا اور سہی
ہم وفا کیشوں کا ایماں بھی ہے پروانہ صفت
شمع محفل جو وہ کافر نہ رہا اور سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.