خونچکاں دل کہاں کہاں ہارے
خونچکاں دل کہاں کہاں ہارے
داؤں والوں کے پیچ تھے نیارے
چاندنی کا خیال تھا ورنہ
تھے بغاوت پہ چاند سے تارے
ایک آنسو سمجھ کے پونچھا تھا
خون چہرے پہ مل گیا سارے
ٹھیلے ٹھیلے پڑا رہا سونا
لوگ مٹی پہ جٹ گئے سارے
تھی خبر شام ان کے آنے کی
آسماں پر تھے رات بھر تارے
ٹوٹ کر کل بکھر گئے پھر سے
ذکر پر ان کے آنکھ بھر تارے
کم محبت کی آگ مت سمجھو
کٹ گئے کوہ بہہ گئے دھارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.