خون دل جب بھی نکالا تو غزل کہہ ڈالی
خون دل جب بھی نکالا تو غزل کہہ ڈالی
ضبط جب تیرا سنبھالا تو غزل کہہ ڈالی
مدتوں تک تری یادوں پہ لگا تھا پہرا
جب ہٹا دل سے یہ جالا تو غزل کہہ ڈالی
اتنی تاریکی میں گزری ہیں ہماری راتیں
جب کہیں دیکھا اجالا تو غزل کہہ ڈالی
ہم سے مے کش پہ کھلے تب یہ نظارے سارے
جام ساقی نے اچھالا تو غزل کہہ ڈالی
جب وہ کوچے سے کبھی نکلے فقط شعر کہے
اس نے جب ہم کو نکالا تو غزل کہہ ڈالی
میں نے بس حسن و محبت پہ نہیں لکھی ہے
جب چھنا منہ سے نوالہ تو غزل کہہ ڈالی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.