Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خون دل پینے کا قصہ اور غم کھانے کا نام

ناصر انصاری

خون دل پینے کا قصہ اور غم کھانے کا نام

ناصر انصاری

MORE BYناصر انصاری

    خون دل پینے کا قصہ اور غم کھانے کا نام

    عشق ہے اے دوست مر مر کے جیے جانے کا نام

    یاد آ جاتے ہیں ان کو سوختہ سامان غم

    جب کوئی لیتا ہے اس محفل میں پروانے کا نام

    ظرف عالی چاہئے صہبا پرستی کے لئے

    کر دیا بد نام کم ظرفوں نے میخانے کا نام

    گردش دوراں کے ماتھے کی مٹاتا ہوں شکن

    سامنے میرے نہ لو زلفوں کے بل کھانے کا نام

    لطف پر مائل ہے شاید پھر وہ چشم مے فروش

    بار بار آتا ہے لب پر آج پیمانے کا نام

    انجمن میں مہ جمالوں کی بھلا کیوں جائیے

    جلوہ گاہ ناز ہے دل کے پری خانے کا نام

    شکریہ برق تپاں تیرے کرم کا شکریا

    تو نے روشن کر دیا ہے میرے کاشانے کا نام

    عشق بھی ہے سرمدی تیرا اے حسن لا زوال

    کس طرح مٹ جائے گا پھر تیرے دیوانے کا نام

    گھوم جاتی ہے نظر میں اک بہشت کیف و رنگ

    جھوم جاتا ہے مرا دل سن کے میخانے کا نام

    شکوۂ بیداد بھی کتنا ستم ایجاد ہے

    مسکرا دیتے ہیں وہ سن کر ستم ڈھانے کا نام

    صاف ظاہر ہو گیا ناصرؔ نگاہ شوق سے

    اعتراف دلبری ہے ان کے شرمانے کا نام

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے