خون احساس کو موجوں کی روانی سمجھے
خون احساس کو موجوں کی روانی سمجھے
اشک گل رنگ تھے وہ ہم جنہیں پانی سمجھے
کون کرتا ہے خرابوں میں دفینوں کی تلاش
کس کو فرصت ہے جو زخموں کے معانی سمجھے
کیسے مٹ جاتی ہے آنکھوں سے وفا کی تحریر
آج اڑتے ہوئے رنگوں کی زبانی سمجھے
جب بھی دیکھا ہے اسے ہم نے نئے زخم ملے
کون اس شخص کی تصویر پرانی سمجھے
آنچ تھی اپنے سلگتے ہوئے غم کی راشدؔ
لوگ جس کو ہنر شعلہ بیانی سمجھے
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 602)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.