Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خون جگر کو غزلوں میں تم اپنی ڈھال کے

عتیق علی عاطف

خون جگر کو غزلوں میں تم اپنی ڈھال کے

عتیق علی عاطف

MORE BYعتیق علی عاطف

    خون جگر کو غزلوں میں تم اپنی ڈھال کے

    کیا شعر کہہ رہے ہو اے عاطفؔ کمال کے

    جو اب گزر گیا ہے اسے بھول بھال کے

    آؤ تلاشیں قصہ کوئی اب کے سال کے

    خوشیاں تمام میری ہی جھولی میں ڈال کے

    وہ چل دئے ہیں حسن کا صدقہ نکال کے

    دیکھیں گے ہم قریب سے موقع اگر ملا

    چرچے بہت سنے ترے حسن و جمال کے

    اظہار کر سکے نہ محبت کا اپنی ہم

    لیکن رکھے ہیں خط وہ پرانے سنبھال کے

    آئے گا وقت دیکھنا ایک دن ضرور یہ

    دو دو جواب دیں گے ہم اک اک سوال کے

    میں سوچتا ہوں ہر گھڑی عاطفؔ یہی سوال

    دن ہیں مرے عروج کے یا ہیں زوال کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے