خون احساس کا الفاظ کو دے کر سارا
سرخ رو ہم نے کیا فکر کا منظر سارا
ایک دوجے کو حسد اور انا لے ڈوبی
آپسی جنگ میں مارا گیا لشکر سارا
باہر اس گھر کی اکائی کا بھرم بھی کب تک
ٹکڑے ٹکڑے ہوا اندر سے جو کٹ کر سارا
ہم نے جس آتش الفت سے جلائے تھے چراغ
دل ہوا خاک اسی آگ میں جل کر سارا
درد و غم کے کئی طوفاں ہیں ابھی سینے میں
قطرہ قطرہ مجھے پینا ہے سمندر سارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.