Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خون میں ڈوبی ردائیں نہیں دیکھی جاتیں

فرحت زاہد

خون میں ڈوبی ردائیں نہیں دیکھی جاتیں

فرحت زاہد

MORE BYفرحت زاہد

    خون میں ڈوبی ردائیں نہیں دیکھی جاتیں

    بین کرتی ہوئی مائیں نہیں دیکھی جاتیں

    ختم ہوتے ہوئے آنسو ہوں کہ تھمتا ہوا درد

    ہم سے اب اور سزائیں نہیں دیکھی جاتیں

    جانے والوں کا بھلا کیسے تمہیں دیں پرسا

    خالی ہاتھوں کی دعائیں نہیں دیکھی جاتیں

    مرنے والوں کی صدائیں تو میں سن سکتی ہوں

    جینے والوں کی کراہیں نہیں دیکھی جاتیں

    پھول توڑے ہیں بجھائے ہیں مرے گھر کے چراغ

    دشمنا تیری خطائیں نہیں دیکھی جاتیں

    اب تو آنکھوں میں دھواں بھرنے لگا ہے فرحتؔ

    ایسی رنجور فضائیں نہیں دیکھی جاتیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے