خون میں ڈوبی ردائیں نہیں دیکھی جاتیں
خون میں ڈوبی ردائیں نہیں دیکھی جاتیں
بین کرتی ہوئی مائیں نہیں دیکھی جاتیں
ختم ہوتے ہوئے آنسو ہوں کہ تھمتا ہوا درد
ہم سے اب اور سزائیں نہیں دیکھی جاتیں
جانے والوں کا بھلا کیسے تمہیں دیں پرسا
خالی ہاتھوں کی دعائیں نہیں دیکھی جاتیں
مرنے والوں کی صدائیں تو میں سن سکتی ہوں
جینے والوں کی کراہیں نہیں دیکھی جاتیں
پھول توڑے ہیں بجھائے ہیں مرے گھر کے چراغ
دشمنا تیری خطائیں نہیں دیکھی جاتیں
اب تو آنکھوں میں دھواں بھرنے لگا ہے فرحتؔ
ایسی رنجور فضائیں نہیں دیکھی جاتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.