خون پلکوں پہ سر شام جمے گا کیسے
خون پلکوں پہ سر شام جمے گا کیسے
درد کا شہر جو اجڑا تو بسے گا کیسے
روز و شب یادوں کے آسیب ستائیں گے کوئی
شہر میں تجھ سے خفا ہو کے رہے گا کیسے
دل جلا لیتے تھے ہم لوگ اندھیروں میں مگر
دل بھی ان تیز ہواؤں میں جلے گا کیسے
کس مصیبت سے یہاں تک ترے ساتھ آئے تھے
راستہ تجھ سے الگ ہو کے کٹے گا کیسے
آخر اس کو بھی ہے کچھ جعفریؔ دنیا کا خیال
دیر تک رات گئے ساتھ رہے گا کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.