خون روتی ہوئی اقوام کا دکھ
کھا نہ جائے کہیں ہنگام کا دکھ
چند لفظوں میں کہاں آئے گا
وقت رفتہ ترے ایام کا دکھ
ہم نے فرقت کی سیہ راتوں میں
اوڑھ رکھا تھا ترے نام کا دکھ
تم نے بن باس کہاں کاٹا ہے
تم نہ سمجھو گے کبھی رام کا دکھ
تم جو ہو شہر طرب کے باسی
تم بتاؤگے ہمیں شام کا دکھ
اس میں غرقاب ہوئے تو یاروں
ہم نے جانا ہے بہت کام کا دکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.