خون اتر آیا دل کے چھالوں میں
بن رہے تھے محل خیالوں میں
جاگتے جاگتے چڑھا سورج
آنکھ دکھنے لگی اجالوں میں
پنچھیوں ہجرتوں کی رت آئی
برف جمنے لگی ہے بالوں میں
بھوک نے کھینچ دی ہیں دیواریں
ہم نوالوں میں ہم پیالوں میں
مرثیہ اس صدی کا لکھنا ہے
اور دو تین چار سالوں میں
بجنے والی ہے آخری گھنٹی
ہم ہیں الجھے ہوئے سوالوں میں
پانیوں کی سیاستیں اسلمؔ
مچھلیاں مطمئن ہیں جالوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.