کھونٹیوں پر خامشی لٹکائی ہے
الگنی پر سوکھتی تنہائی ہے
چاند کی اجلی ڈلی برگد تلے
ہجر کی ست آسماں لے آئی ہے
درد کی اک چپچپاتی گوند میں
ڈیوڑھیوں تک چپ کی چھٹی آئی ہے
اونچے لمبے ان ستونوں کے تلے
ڈولتی ٹھنڈی ہوا سودائی ہے
نیند کے خوابی پپوٹوں کے تلے
پھانس سی چبھتی ہوئی پروائی ہے
بستروں کی چادریں ہیں بے شکن
ہاں سرہانے پر کھڑی زیبائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.