Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب آنکھوں کی حوالات میں ڈالا گیا ہے

شاذیہ نیازی

خواب آنکھوں کی حوالات میں ڈالا گیا ہے

شاذیہ نیازی

MORE BYشاذیہ نیازی

    خواب آنکھوں کی حوالات میں ڈالا گیا ہے

    نیند کو یوں ہی فسادات میں ڈالا گیا ہے

    مجھ کو ہلکی سی تجلی کی جھلک آتی ہے

    کہکشاؤں کو تری بات میں ڈالا گیا

    یہ کسی نیک صحافی کا ہنر ہے شاید

    طنز جی بھر کے سوالات میں ڈالا گیا ہے

    اک محبت ہے مری اپنی کمائی ہوئی شے

    اور جو کچھ ہے وہ خیرات میں ڈالا گیا ہے

    اپنے قدموں کو سنبھلنے کا ہنر سکھلاؤ

    کیونکہ پتھر کو مری ذات میں ڈالا گیا ہے

    عشق کو چھو کے چمکتی ہے طبیعت جن کی

    ان اجالوں کو کسی رات میں ڈالا گیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے