خواب آنکھوں میں محبت کا بسائے رکھوں
خواب آنکھوں میں محبت کا بسائے رکھوں
دل یہ کہتا ہے کہ یہ شمع جلائے رکھوں
کچھ نہ کچھ روز بگڑ جاتا ہے میرے گھر میں
کب تک اس قصر شرافت کو بچائے رکھوں
ان کی خواہش ہے کہ رشتوں میں لطافت نہ رہے
میری کوشش ہے کہ سینے سے لگائے رکھوں
ایک اک کر کے بجھے جاتے ہیں ارماں کے چراغ
آئنہ خانۂ دل کیسے سجائے رکھوں
دل تو کھینچے لیے جاتا ہے سر کوئے وفا
کیسے اس راہ سے میں خود کو بچائے رکھوں
یاد تیری تن قرطاس میں ڈھل جائے اگر
اس صحیفے کو میں پھولوں میں بسائے رکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.