خواب اپنے مری آنکھوں کے حوالے کر کے
خواب اپنے مری آنکھوں کے حوالے کر کے
تو کہاں ہے مجھے نیندوں کے حوالے کر کے
میرا آنگن تو بجز تیرے مہکتا ہی نہیں!
بارہا دیکھا ہے پھولوں کے حوالے کر کے
ایک گمنام جزیرے میں اتر جاؤں گا
اپنی کشتی کبھی لہروں کے حوالے کر کے
کیسا سورج تھا کہ پھر لوٹ کے آیا ہی نہیں
چاند تارے مری راتوں کے حوالے کر کے
مجھ کو معلوم تھا اک روز چلا جائے گا!
وہ مری عمر کو یادوں کے حوالے کر کے
گھر کی ویرانی بدل ڈالی ہے رونق میں حسنؔ
صحن کا پیڑ پرندوں کے حوالے کر کے
- کتاب : Ham Ne Bhi Mohabbat Ki Hai (Pg. 65)
- Author : Hassan Abbasi
- مطبع : Nastalique Publications (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.