Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب دیکھے تھے سہانے کتنے

ساحر ہوشیار پوری

خواب دیکھے تھے سہانے کتنے

ساحر ہوشیار پوری

MORE BYساحر ہوشیار پوری

    خواب دیکھے تھے سہانے کتنے

    جاگ اٹھے درد پرانے کتنے

    ایک جلوے کی فراوانی سے

    بن گئے آئنہ خانے کتنے

    چال سے حال کی لاتے ہیں خبر

    لوگ ہوتے ہیں سیانے کتنے

    بوجھ کر بھی نہ بتاؤں تجھ کو

    تیری مٹھی میں ہیں دانے کتنے

    بے ارادہ جو ہوئے اشک رواں

    لٹ گئے غم کے خزانے کتنے

    تم ذرا روٹھ کے دیکھو تو سہی

    لوگ آتے ہیں منانے کتنے

    ہم نے صرف ایک تبسم کے لیے

    زخم کھائے ہیں نہ جانے کتنے

    ڈوب مرنے کا نہیں کوئی جواز

    زندہ رہنے کے بہانے کتنے

    سرد مہری سے تری محفل میں

    جل بجھے لوگ نہ جانے کتنے

    یاد ماضی سے سمٹ آئے ہیں

    ایک لمحے میں زمانے کتنے

    اک نظر دیکھا تھا اس نے ساحرؔ

    گڑھ لیے دل نے فسانے کتنے

    مأخذ :
    • کتاب : Sehr-e-Khayal (Pg. 14)
    • Author : Sahir Hoshiarpuri
    • مطبع : Modern Publishing House (1990)
    • اشاعت : 1990

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے