خواب ہی میں رخ پر نور دکھائے کوئی
خواب ہی میں رخ پر نور دکھائے کوئی
غم میں راحت کا بھی پہلو نظر آئے کوئی
سامنے اس کے دل و جان و جگر میں رکھ دوں
ہاں مگر ہاتھ میں خنجر تو اٹھائے کوئی
اپنے ہی گھر میں ملا ڈھونڈ رہے تھے جس کو
اس کے پانے کے لیے خود ہی کو پائے کوئی
آ گئی کالی گھٹا جھوم کے مے خانے پر
توبہ کہتی ہے کہ مجھ کو بھی پلائے کوئی
جب نظر آتا ہے وہ جان تمنا دل میں
کس تمنا کو لیے طور پہ جائے کوئی
زندگی کیا ہے فقط موت کا جام رنگیں
ہست ہونا ہے تو ہستی کو مٹائے کوئی
حسن ہے محض جفا عشق ہے تصویر وفا
ربط کا کچھ تو سبب مجھ کو بتائے کوئی
جذبۂ شوق اسے کھینچ کے لائے گا یہاں
آ نہیں سکتا تو سو بار نہ آئے کوئی
دل میں یوں پردہ نشیں رہنے سے حاصل کیا ہے
لطف تو جب ہے رتنؔ سامنے آئے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.