خواب ہو خواب میں آتے ہو چلے جاتے ہو
خواب ہو خواب میں آتے ہو چلے جاتے ہو
دید کا جام لنڈھاتے ہو چلے جاتے ہو
کسی امید پہ دنیا میں مجھے زندہ رکھو
آتے ہو آس بندھاتے ہو چلے جاتے ہو
میری آنکھوں میں جو لاشہ ہے مرے خوابوں کا
اس پہ روتے ہو رلاتے ہو چلے جاتے ہو
قصۂ درد کسی طور نہ بھولے مجھ کو
روز آتے ہو سناتے ہو چلے جاتے ہو
کیوں مری آنکھوں میں ہر روز نئے آس کے پھول
دوستو آ کے کھلاتے ہو چلے جاتے ہو
میرے زخموں کے لیے لاؤ ناں مرہم بھی کبھی
ان پہ بس جشن مناتے ہو چلے جاتے ہو
راہ بھولے نہ کوئی دشت کا راہی طارقؔ
اس لیے دیپ جلاتے ہو چلے جاتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.