خواب کہاں سے ٹوٹا ہے تعبیر سے پوچھتے ہیں
خواب کہاں سے ٹوٹا ہے تعبیر سے پوچھتے ہیں
قیدی سب کچھ بھول گیا زنجیر سے پوچھتے ہیں
جام جم لایا ہے گھر گھر دنیا کے حالات
دل کی باتیں ہم تیری تصویر سے پوچھتے ہیں
دنیا کب کروٹ بدلے گی کب جاگیں گے شہر
کیسی باتیں سوئے ہوئے ضمیر سے پوچھتے ہیں
ہم سے نہ پوچھو کس جذبے نے تمہیں کیا ناکام
بادشاہ ایسی باتیں اپنے وزیر سے پوچھتے ہیں
عہد سے کون مکر جائے گا تاروں کو کیا علم
لکھی نہیں جو تو نے اس تحریر سے پوچھتے ہیں
قاصرؔ نے تو دیکھا ہے اب تک فاقوں کا رقص
جوہری طاقت کیا ہے جوہر میرؔ سے پوچھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.