Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب کہاں سے ٹوٹا ہے تعبیر سے پوچھتے ہیں

غلام محمد قاصر

خواب کہاں سے ٹوٹا ہے تعبیر سے پوچھتے ہیں

غلام محمد قاصر

MORE BYغلام محمد قاصر

    خواب کہاں سے ٹوٹا ہے تعبیر سے پوچھتے ہیں

    قیدی سب کچھ بھول گیا زنجیر سے پوچھتے ہیں

    جام جم لایا ہے گھر گھر دنیا کے حالات

    دل کی باتیں ہم تیری تصویر سے پوچھتے ہیں

    دنیا کب کروٹ بدلے گی کب جاگیں گے شہر

    کیسی باتیں سوئے ہوئے ضمیر سے پوچھتے ہیں

    ہم سے نہ پوچھو کس جذبے نے تمہیں کیا ناکام

    بادشاہ ایسی باتیں اپنے وزیر سے پوچھتے ہیں

    عہد سے کون مکر جائے گا تاروں کو کیا علم

    لکھی نہیں جو تو نے اس تحریر سے پوچھتے ہیں

    قاصرؔ نے تو دیکھا ہے اب تک فاقوں کا رقص

    جوہری طاقت کیا ہے جوہر میرؔ سے پوچھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے