خواب کے بیج انہیں بونے کی اجازت نہیں ہے
خواب کے بیج انہیں بونے کی اجازت نہیں ہے
ہیں کچھ آنکھیں جنہیں سونے کی اجازت نہیں ہے
ہے پریشان جو دنیا سے غزل گوئی کرے
کسی کو بیٹھ کے رونے کی اجازت نہیں ہے
کوئی شہر آ کے لپیٹے میں ہمیں لے لے گا
دشت ہیں ہم ہمیں ہونے کی اجازت نہیں ہے
ہم کو تو بھول بھلیے میں سہولت ہے مگر
ان کی سوچو جنہیں کھونے کی اجازت نہیں ہے
کیوں نہ فانیؔ بھی کرے نظم نگاری کا جتن
کیا اسے موتی پرونے کی اجازت نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.