خواب کی کوکھ میں پلتے ہوئے رو پڑتے ہیں
خواب کی کوکھ میں پلتے ہوئے رو پڑتے ہیں
نیند میں پہلو بدلتے ہوئے رو پڑتے ہیں
مجھ سے چھپ کر میرے کاندھوں کے فرشتے اکثر
گھر کے آنگن میں ٹہلتے ہوئے رو پڑتے ہیں
اے پری زاد تری یاد میں بیٹھے ہم لوگ
ہاتھ کو ہاتھ سے ملتے ہوئے رو پڑتے ہیں
روز اک یاد ہمیں زخم دیا کرتی ہے
روز اک یاد میں جلتے ہوئے رو پڑتے ہیں
صبح کی گود کے پالے ہوئے منظر اکثر
ہجر کی رات میں ڈھلتے ہوئے رو پڑتے ہیں
دیکھ کر شہر کی گلیوں کے مناظر خونیں
شہر آشوب میں چلتے ہوئے رو پڑتے ہیں
اتنے مانوس ہیں ہم کوچۂ جاناں سے گمانؔ
ہم ترے گھر سے نکلتے ہوئے رو پڑتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.