خواب کی رات سے نکل آئی
خواب کی رات سے نکل آئی
اپنے جذبات سے نکل آئی
وہ ملاقات جو تصور تھی
اس ملاقات سے نکل آئی
میرے بس سے نکل گئے حالات
میں بھی حالات سے نکل آئی
صبح کا یوں کرم ہوا مجھ پر
شب کی ظلمات سے نکل آئی
کوئی تھا جو دعا میں مانگتا تھا
پھر میں آیات سے نکل آئی
مجھ کو نیکی کا یہ ملا تھا صلہ
سارے صدمات سے نکل آئی
درجنوں میں کیا مجھے بھی درج
اس کے درجات سے نکل آئی
جن خیالوں میں قید تھی اب تک
ان خیالات سے نکل آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.