خواب کو خواب کی تعبیر سے پہچانا ہے
خواب کو خواب کی تعبیر سے پہچانا ہے
یعنی خود کو تری تصویر سے پہچانا ہے
کبھی پاؤں سے جو پہچان لئے جاتے تھے
اب انہیں پاؤں کی زنجیروں سے پہچانا ہے
عشق تازہ کا یہ مضموں کوئی مضموں ہے جسے
اپنی مٹتی ہوئی تحریر سے پہچانا ہے
واپسی پر میں اکیلا تھا سو خوش تھا کہ مجھے
در و دیوار نے تاخیر سے پہچانا ہے
ہمیں لوگوں نے کہ جو صبح سے چپ بیٹھے تھے
حرف کو نالۂ شبگیر سے پہچانا ہے
خاک پر خاک اڑائی ہے محبت کی ہے
شہر کو شہر کی تعمیر سے پہچانا ہے
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 88)
- Author : شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.