Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب لکھوں کبھی سایہ کبھی صحرا لکھوں

ارشد نظر

خواب لکھوں کبھی سایہ کبھی صحرا لکھوں

ارشد نظر

MORE BYارشد نظر

    خواب لکھوں کبھی سایہ کبھی صحرا لکھوں

    زندگی تو ہی بتا میں تجھے کیا کیا لکھوں

    کوئی چہرہ تو یہاں پھول کے جیسا دیکھوں

    کوئی لمحہ تو کسی وقت مہکتا لکھوں

    دل یہ کہتا ہے کہیں بیٹھ کے تنہائی میں

    وہ کہے مجھ سے تو میں اس کا سراپا لکھوں

    تیرے قامت کے تصور کو کروں کیوں محدود

    تجھ کو خوشبو کبھی شبنم کبھی شعلہ لکھوں

    محتسب قتل گہوں میں ابھی تازہ ہے لہو

    کیسے میں شہر ستم گر کا قصیدہ لکھوں

    ایک سناٹا ہے تعبیر کے آئینوں میں

    خواب آوارہ ہیں لکھوں تو انہیں کیا لکھوں

    بے اماں شہر کی روداد سناؤں کب تک

    کوئی تو شعر غزل کا میں اچھوتا لکھوں

    پا بہ زنجیر تجھے رقص میں دیکھا میں نے

    کیوں نہ اب شہر غزالاں کا قصیدہ لکھوں

    کوئی تو آئے نظر خون جگر کا لمحہ

    ایک مصرع تو کبھی میرؔ کے جیسا لکھوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے