Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب محل میں کون سر شام آ کر پتھر مارتا ہے

اختر ہوشیارپوری

خواب محل میں کون سر شام آ کر پتھر مارتا ہے

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    خواب محل میں کون سر شام آ کر پتھر مارتا ہے

    روز اک تازہ کانچ کا برتن ہاتھ سے گر کر ٹوٹتا ہے

    مکڑی نے دروازے پہ جالے دور تلک بن رکھے ہیں

    پھر بھی کوئی گزرے دنوں کی اوٹ سے اندر جھانکتا ہے

    شور سا اٹھتا رہتا ہے دیواریں بولتی رہتی ہیں

    شام ابھی تک آ نہیں پاتی کوئی کھلونے توڑتا ہے

    اول شب کی لوری بھی کب کام کسی کے آتی ہے

    دل وہ بچہ اپنی صدا پر کچی نیند سے جاگتا ہے

    اندر باہر کی آوازیں اک نقطے پر سمٹی ہیں

    ہوتا ہے گلیوں میں واویلا میرا لہو جب بولتا ہے

    میری سانسوں کی لرزش منظر کا حصہ بنتی ہے

    دیکھتا ہوں میں کھڑکی سے جب شاخ پہ پتہ کانپتا ہے

    میرے سرہانے کوئی بیٹھا ڈھارس دیتا رہتا ہے

    نبض پہ ہاتھ بھی رکھتا ہے ٹوٹے دھاگے بھی جوڑتا ہے

    بادل اٹھے یا کہ نہ اٹھے بارش بھی ہو یا کہ نہ ہو

    میں جب بھیگنے لگتا ہوں وہ سر پر چھتری تانتا ہے

    وقت گزرنے کے ہمراہ بہت کچھ سیکھا اخترؔ نے

    ننگے بدن کو کرنوں کے پیراہن سے اب ڈھانپتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے