خواب میں آیا نظر مصر کا بازار مجھے
خواب میں آیا نظر مصر کا بازار مجھے
اس کی تعبیر تو دے اے نگہ یار مجھے
بخش کر روز ازل دیدۂ بے دار مجھے
تو نے دنیا کا کیا مالک و مختار مجھے
لطف یہ ہے کہ ملائک کے لیے صرف سجود
اور تخلیق کی ہر منزل دشوار مجھے
کجروی بن گئی زنجیر مرے پاؤں کی
تو نے کیوں کی تھی عطا وقت کی رفتار مجھے
پرسش غم سے اذیت میں اضافہ تو نہ ہو
حال پہ میرے اگر چھوڑ دیں غم خوار مجھے
دل غم دیدۂ انجام لرز جاتا ہے
جب سر بزم وہ کہتے ہیں وفادار مجھے
مجھ میں ہے تاب نظر میں تو نہ ہوتا بے ہوش
تو اگر آتا نظر طور پہ سو بار مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.