خواب میں کر کے رہائی کے نظارے قیدی
خواب میں کر کے رہائی کے نظارے قیدی
جاگ کر روتے رہے آج بے چارے قیدی
آپ کی دنیا میں جھولے کی سہولت ہوگی
جھولتے ہیں یہاں سولی کے سہارے قیدی
جانتے تھے کہ رہائی کی کوئی راہ نہیں
روز کرتے تھے پر اندھوں کو اشارے قیدی
رات کی آڑ میں ملتی ہیں سزائیں کیا کیا
شاہزادی کو لبھاتے ہیں کنوارے قیدی
اس نے زندان کے سوراخ تلک بند کئے
کاٹ لیں رات نہ گنتے ہوئے تارے قیدی
ہے گرفتار انا ہر کوئی تا حد نگاہ
ظلمت آباد میں اب کس کو پکارے قیدی
تم تو یادوں کو بھی ہم راہ لئے جاتے ہو
چھوڑ کر جاؤ انہیں یہ ہیں ہمارے قیدی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.