خواب میں کھنڈر چمکے
کھڑکیوں میں ڈر چمکے
چاند چمکے مدھم سا
تم بھی مختصر چمکے
کچھ خیال کے جگنو
رات رات بھر چمکے
یوں بھی ہو کہ تو آئے
اور مری خبر چمکے
کان چمکیں سرگم پر
پھول پر نظر چمکے
مدتوں سے ویراں ہے
درد کا شجر چمکے
تیرگی کہاں جائے
کوئی تو ڈگر چمکے
ایسے ویسے رستوں پر
کس طرح سفر چمکے
رات چمکے دلدل میں
ساحلوں پہ سر چمکے
کچھ نہیں یہ پانی میں
مچھلیوں کے پر چمکے
دور تک اندھیرے میں
اس کی رہ گزر چمکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.