خواب میں تیرا آنا جانا پہلے بھی تھا آج بھی ہے
خواب میں تیرا آنا جانا پہلے بھی تھا آج بھی ہے
تجھ سے اک رشتہ انجانا پہلے بھی تھا آج بھی ہے
رنگ بدلتی اس دنیا میں سب کچھ بدل گیا لیکن
میرے لبوں پر تیرا فسانہ پہلے بھی تھا آج بھی ہے
اپنے دکھ سکھ کہہ لینا کبھی ہنس لینا کبھی رو لینا
تنہائی سے اپنا یارانہ پہلے بھی تھا آج بھی ہے
جس پنچھی کی پروازوں میں جوش جنوں بھی شامل ہو
اس کی خاطر آب و دانہ پہلے بھی تھا آج بھی ہے
راہ وفا میں پھول نہیں ہیں خار بہت ہیں ہستیؔ جی
پیار کا دشمن سارا زمانہ پہلے بھی تھا آج بھی ہے
- کتاب : Kuchh Aur Tarah Se Bhi (Gazal) (Pg. 66)
- Author : Hastimal Hasti
- مطبع : Vani Prakashan (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.