Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب میں وصل کے الہام اتارے جاتے

امتیاز کاوش

خواب میں وصل کے الہام اتارے جاتے

امتیاز کاوش

MORE BYامتیاز کاوش

    خواب میں وصل کے الہام اتارے جاتے

    لفظ بھیگی ہوئی پلکوں پہ سنوارے جاتے

    کاش اک بار بلاتے وہ ہمیں بھی اور ہم

    ساتھ پہلو میں لئے چاند ستارے جاتے

    اک نظر دیکھ کے وحدت کی تجلی سے انہیں

    زلف تو زلف ہے ہم زیست سنوارے جاتے

    ہم بھی ہوتے کبھی منسوب سخن کی خاطر

    اس کی محفل سے کبھی ہم بھی پکارے جاتے

    اور کچھ چاہ نہ تھی اپنی مگر اتنا تھا

    خواب کچھ اپنے بھی ہوتے کہ نکھارے جاتے

    وہ کوئی پاس محبت کا نہ رکھتے نہ سہی

    بوجھ وعدوں کا مگر ہم سے اتارے جاتے

    چاک پر ہاتھ گھماتے ہوئے یاد آئے ہیں

    لوگ کچھ ایسے کہ کوزے میں اتارے جاتے

    جیت کا جشن مناتے وہ خوشی سے اور ہم

    دیکھ کر ان کو یہ دل ہاتھ سے ہارے جاتے

    وہ فقط حال رقم کرتے ادھر ہم کاوشؔ

    آگ میں پھینک کے سب دل کے خسارے جاتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے