خواب نگر کے شہزادے نے ایسے بھی نروان لیا
خواب نگر کے شہزادے نے ایسے بھی نروان لیا
چاند سجایا آنکھوں میں اور رات کو سر پر تان لیا
دنیا داری کھیل تماشہ عشق و محبت راحت جاں
آگ میں اپنی جل کر ہم نے بن برگد یہ گیان لیا
وہ آنکھیں ہی ایسی تھیں ہم ڈوب گئے انجانے میں
جان کے کس نے ٹوٹی پھوٹی کشتی میں طوفان لیا
کون سا پردا ہم سے تھا تم دل کی باتیں کہہ سکتے تھے
مفت میں تم نے بات بڑھائی غیروں کا احسان لیا
حرص و ہوس کا دور ہے اس میں بکتے ہیں سب رشتے ناطے
جان پہ اپنی کیوں کر تم نے اوروں کا بہتان لیا
واقف کب تھا پیار سے پہلے لیکن ذاکرؔ پیار کے بعد
قسمت ریکھا حسن و ادا اور ناز و جفا سب جان لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.