خواب پہلے لے گیا پھر رت جگا بھی لے گیا
خواب پہلے لے گیا پھر رت جگا بھی لے گیا
جاتے جاتے وہ مرے گھر کا دیا بھی لے گیا
دھوپ ہے اب اور نہ بادل ہے نہ خوشبو اور نہ پھول
سارے موسم لے گیا آب و ہوا بھی لے گیا
زندگی اے زندگی طے ہو مسافت کس طرح
سمت منزل لے گیا وہ راستہ بھی لے گیا
ایک مدت ہو گئی بیٹھا ہوں سنگ میل پر
راستوں کے ساتھ اپنے نقش پا بھی لے گیا
ہاتھ پتھر ہو گئے لب کپکپاتے رہ گئے
وہ دعا بھی لے گیا دست دعا بھی لے گیا
کیسے دیکھوں گا میں زلفیؔ اپنے چہرے کی کتاب
وہ گیا تو آرزو کا آئنہ بھی لے گیا
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 243)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.