خواب تھا یا کہ جنوں خوب تھا بیکل مجھ میں
خواب تھا یا کہ جنوں خوب تھا بیکل مجھ میں
برپا رکھتا تھا ہر اک حال میں ہلچل مجھ میں
یہ جو آنکھوں سے چھلکتی ہے ہمہ وقت مرے
رکھ گیا اپنی نشانی کوئی چھاگل مجھ میں
یہ بتاتے ہیں مجھے ہونٹوں کے شکوے میرے
آج بھی رہتی ہے لڑکی کوئی پاگل مجھ میں
مجھ کو رونے ہی نہیں دیتے ارادے میرے
کیا کروں دل جو دھڑکتا ہے یہ کومل مجھ میں
میں تو خاموش ہوں اک عمر سے لیکن ہائے
شور کرتا ہے بہت درد کا بادل مجھ میں
میں لیے پھرتی ہوں ہونٹوں پہ گلستان ادب
اس کے برعکس ہے آباد یہ جنگل مجھ میں
رنج و غم اس لیے اس دل کے مکیں ہیں فہمیؔ
ورد ہوتا ہے کسی ہجر کا پل پل مجھ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.