Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب تو دیکھ مگر خواب کی تعبیر نہ دیکھ

عالم فیض آبادی

خواب تو دیکھ مگر خواب کی تعبیر نہ دیکھ

عالم فیض آبادی

MORE BYعالم فیض آبادی

    خواب تو دیکھ مگر خواب کی تعبیر نہ دیکھ

    کس طرح بنتی بگڑتی ہے یہ تقدیر نہ دیکھ

    ڈھ نہ جائے کہیں الفت کا تری تاج محل

    اس کی بنیاد کو دیکھ اوپری تعمیر نہ دیکھ

    میں نے جو کچھ بھی کیا سب تری شہہ پا کے کیا

    حشر کے روز فقط میری ہی تقصیر نہ دیکھ

    اس کو پانا ہے تو پھر توڑ دے سارے بندھن

    راہ میں اس کی کسی کو بھی عنا گیر نہ دیکھ

    تجھ سا ظالم بھی نہ کھا جائے ترس دیکھ کہیں

    دام میں اپنے تڑپتا ہوا نخچیر نہ دیکھ

    کھینچ ابرو کی کماں اور چلا تیر پہ تیر

    کتنے سینوں میں ہیں پیوست ترے تیر نہ دیکھ

    ایک جھٹکے کی تو ہے بات مگر اس کا خیال

    مجھ کو روکے ہے کہ تو جانب زنجیر نہ دیکھ

    دیکھ عالمؔ ترا دل بھی نہ الجھ جائے کہیں

    اس قدر دھیان سے تو زلف گرہ گیر نہ دیکھ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے