خواب تو خواب ہیں تعبیر بدل کر دیکھوں
خواب تو خواب ہیں تعبیر بدل کر دیکھوں
اس پہیلی کو ذرا میں بھی تو حل کر دیکھوں
اپنے چہرے کی لکیروں سے پریشان نہیں
زخم تازہ ہے سو آئینہ سنبھل کر دیکھوں
رنگ اور نور سے حیران ہیں آنکھیں میری
ان مناظر کو ذرا دور سے چل کر دیکھوں
ان فضاؤں میں بکھر جاؤں میں خوشبو کی طرح
اس چمن زار سے باہر بھی نکل کر دیکھوں
اب مری رائے سے تو اتنا بھی حیران نہ ہو
زاویہ ہے تو نہ کیوں اس کو بدل کر دیکھوں
- کتاب : Shareek-e-Harf (Pg. 135)
- Author : Khalid Jamal
- مطبع : Dabistan-e-adab (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.