خواب ٹوٹے تو مری پلکوں پہ آئے سائے
خواب ٹوٹے تو مری پلکوں پہ آئے سائے
کس طرح آج مری آنکھوں میں چھائے سائے
اس نے جو بات کی وہ میری تھی یا میری نہیں
اس کی آنکھوں میں مرے تھے نہ پرائے سائے
مجھ کو تنہائی کی آغوش میں ڈر لگتا ہے
جیسے بیٹھے ہوں مرے پاس میں سائے سائے
شام ڈھلتے ہی جلے آنکھوں میں جگنو آنسو
اور زلفوں میں کہیں میں نے چھپائے سائے
اس کے ہاتھوں میں دھنک رنگ تھے ظاہر ایسے
جس نے آکاش کے پردے میں بنائے سائے
میں بھی اک روز بدل جاؤں گی تمثیلؔ مگر
میری قسمت میں کبھی کوئی نہ لائے سائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.