خواب اس کا تو حقیقت سے زیادہ ہے بہت
خواب اس کا تو حقیقت سے زیادہ ہے بہت
میری الجھن بھی محبت سے زیادہ ہے بہت
اس کی سانسوں سے مہک اٹھتے ہیں کتنے ہی گلاب
لمس اس کا مجھے دولت سے زیادہ ہے بہت
سرخ آنکھوں میں چھپا رکھی ہے میں نے تری یاد
شوق دنیا مری ہمت سے زیادہ ہے بہت
مری خواہش ہے کہ میں خود سے ملاقات کروں
اور یہ خواہش مری حسرت سے زیادہ ہے بہت
نہیں ملتی تجھے منزل تو شکایت کیسی
یہ بھٹکنا تری غفلت سے زیادہ ہے بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.