خوابوں کا سیلاب نہیں دیکھا جاتا
خوابوں کا سیلاب نہیں دیکھا جاتا
نیند نگر غرقاب نہیں دیکھا جاتا
جانے والے میری آنکھیں بھی لے جا
ان کو یوں بیتاب نہیں دیکھا جاتا
اتنا کہہ کر ایک شناور ڈوب گیا
افسردہ گرداب نہیں دیکھا جاتا
جانے اس کا چہرہ کیسے دیکھیں گے
جس کا نور نقاب نہیں دیکھا جاتا
ہم نے سارہ گلشن جلتے دیکھا ہے
تم سے ایک گلاب نہیں دیکھا جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.