خوابوں کے آئنے کو پلکوں سے صاف کر لے
خوابوں کے آئنے کو پلکوں سے صاف کر لے
سچ اور جھوٹ کیا ہے خود انکشاف کر لے
ہمت نہ ہو تو مشکل بن جائیں منزلیں بھی
ہمت جو ہو تو انساں سر کوہ قاف کر لے
رشتوں کی اہمیت کا اندازہ پھر لگے گا
پہلے فصیل دل میں کوئی شگاف کر لے
پہچان لیں گی تجھ کو بستی کی ساری آنکھیں
چہرے کی جھریوں کو زیر غلاف کر لے
تجھ کو نذیرؔ شب کی تاریکیاں نہ ڈس لیں
اجلے بدن کو اپنے زیر لحاف کر لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.