خوابوں کے آسرے پہ بہت دن جیے ہو تم
خوابوں کے آسرے پہ بہت دن جیے ہو تم
شاید یہی سبب ہے کہ تنہا رہے ہو تم
اپنے سے کوئی بات چھپائی نہیں کبھی
یہ بھی فریب خود کو بہت دے چکے ہو تم
پوچھا ہے اپنے آپ سے میں نے ہزار بار
مجھ کو بتاؤ تو سہی کیا چاہتے ہو تم
خالی برآمدوں نے مجھے دیکھ کر کہا
کیا بات ہے اداس سے کچھ لگ رہے ہو تم
گھر کے لبوں پہ آج تک آیا نہ یہ سوال
ہو کر کہاں سے آئے ہو کیا تھک گئے ہو تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.