خوابوں کے محل ٹوٹ کے گر جاتے ہیں اکثر
خوابوں کے محل ٹوٹ کے گر جاتے ہیں اکثر
پھر ان سے ہی دن اپنے سنور جاتے ہیں اکثر
اے باد صبا ان کو یہ پیغام مرا دے
کیوں چھپ کے مری رہ سے گزر جاتے ہیں اکثر
دنیا میں ہر اک شے ہے فقط تیری کمی ہے
نقشے تری یادوں کے ابھر جاتے ہیں اکثر
وہ ناز اٹھانے کے تو قائل ہی نہیں ہیں
پھر ہم بھی خفا ہو کے بپھر جاتے ہیں اکثر
کوثرؔ ترے مے خانے میں ساغر نہ سبو ہے
پھر کیوں یہاں مے نوش ٹھہر جاتے ہیں اکثر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.