خوابوں کی کائنات میں کھونے نہیں دیا
خوابوں کی کائنات میں کھونے نہیں دیا
تیرے خیال نے مجھے سونے نہیں دیا
گردش میں رکھا تیری کشش نے مجھے سدا
اب تک کسی ٹھکانے کا ہونے نہیں دیا
ہر معرکے سے زیست کے نکلا ہوں سرخ رو
بس یہ کہ دل میں خوف سمونے نہیں دیا
زخموں سے تھا نڈھال مگر موج وقت کو
چاہت کا نقش سینے سے دھونے نہیں دیا
اک حادثے کی یاد نے دل کی زمین میں
خواہش کا تخم پھر کبھی بونے نہیں دیا
کاشفؔ کمال ضبط نے رکھا مرا بھرم
ظالم کے سامنے مجھے رونے نہیں دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.