خوابوں کی رہ گزر سے خیالوں کی راہ سے
خوابوں کی رہ گزر سے خیالوں کی راہ سے
تجھ تک پہنچ رہا ہوں اجالوں کی راہ سے
میں جانتا ہوں راستہ غزلوں کے شہر کا
آیا ہوں چل کے زہرہ جمالوں کی راہ سے
میں رفتہ رفتہ کرب کی منزل تک آ گیا
دل کا قرار ڈھونڈنے والوں کی راہ سے
بے شکل کیفیت کے ہیں چہرے جدا جدا
کچھ بات بن رہی ہے مثالوں کی راہ سے
افسانوں کی بیاض میں افسانہ ہی تو ہے
کچھ میرا تذکرہ بھی حوالوں کی راہ سے
پہونچا ہوں اس کے درد کی گہرائی تک شکیلؔ
الجھے ہوئے سے چند سوالوں کی راہ سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.