خوابوں کو جاگیر بنانا بھول گئے
خوابوں کو جاگیر بنانا بھول گئے
اس پہ ستم تعبیر بنانا بھول گئے
پیار کے زہر کو چکھ لینے کے بعد کھلا
ہم اس کو اکسیر بنانا بھول گئے
چھوڑ گیا وہ جس پل ہم کو تب جانا
چاہت کو زنجیر بنانا بھول گئے
ایک دعا کی صورت تم کو چاہا تھا
اور اس میں تاثیر بنانا بھول گئے
تم کو پلکوں بیچ چھپانا حسرت تھی
تم کو پلکوں بیچ چھپانا بھول گئے
نام تمہارا ہاتھ پہ لکھنا یاد رہا
ہم اس کو تقدیر بنانا بھول گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.