Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوابوں سا کوئی خواب بنانے میں لگی ہوں

شاہدہ دلاور شاہ

خوابوں سا کوئی خواب بنانے میں لگی ہوں

شاہدہ دلاور شاہ

MORE BYشاہدہ دلاور شاہ

    خوابوں سا کوئی خواب بنانے میں لگی ہوں

    اک دشت میں ہوں پیاس بجھانے میں لگی ہوں

    بتلاؤ کوئی اسم مجھے رد بلا کا

    میں آخری کردار نبھانے میں لگی ہوں

    وہ صحن میں افلاک لیے کب سے کھڑا ہے

    میں چھت پہ ہوں بادل کو اڑانے میں لگی ہوں

    اک عمر ہوئی پیڑ پہ دو نام لکھے تھے

    اک عمر سے وہ نام مٹانے میں لگی ہوں

    رکنے نہ کبھی پائے سفر روشنیوں کا

    دریا میں چراغوں کو بہانے میں لگی ہوں

    جس وقت سے آنے کا سنا ہے ترا گھر میں

    چیزوں کو میں رکھنے میں اٹھانے میں لگی ہوں

    جلتا بھی ہے بجھتا بھی ہے اڑتا بھی ہے جگنو

    سورج کو یہ احساس دلانے میں لگی ہوں

    بجھنے کو ہے اب خالی دیا عمر رواں کا

    میں ہوں کہ ہواؤں کو منانے میں لگی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے